ب عورت مرتی ہے اس کا جنازہ مرد اٹھاتا ہے ۔اس کو لحد میں یہی مرد اتارتا ہے ۔۔۔ پیدائش پر یہی مرد اس کے کان میں اذان دیتا ہے۔ باپ کے روپ میں سینے سے لگاتا ہے بھائی کے روپ میں تحفظ فراہم کرتا ہے اور شوہر کے روپ میں محبت دیتا ہے۔ اور بیٹے کی صورت میں اس کے قدموں میں اپنے لیے جنت تلاش کرتا ہے ۔۔۔ واقعی بہت ہوس کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔۔۔
اسی ہوس کی خاطر 80% مقتولین عورت کی عصمت کی حفاظت کی خاطر موت کی نیند سو جاتے ہیں۔ واقعی ''مرد ہوس کا پجاری ہے۔''
لیکن جب ہوا کی بیٹی کھلا بدن لیے، چست لباس پہنے باہر نکلتی ہے اور اسکو اپنے سحر میں مبتلا کر دیتی ہے تو یہ واقعی ہوس کا پجاری بن جاتا ہے ۔۔۔ اور کیوں نا ہو؟؟ کھلا گوشت تو آخر کتے بلیوں کے لیے ہی ہوتا ہے ۔۔۔ جب عورت گھر سے باہر ہوس کے پجاریوں کا ایمان خراب کرنے نکلتی ہے۔ تو روکنے پر یہ آزاد خیال عورت مرد کو "تنگ نظر" اور "پتھر کے زمانہ کا" جیسے القابات سے نواز دیتی ہے کہ کھلے گوشت کی حفاظت نہیں کتوں بلوں کے منہ سینے چاہیے ہیں
ستر ہزار کا سیل فون ہاتھ میں لیکر تنگ شرٹ کے ساتھ پھٹی ھوئی جینز پہن کر ساڑھے چارہزار کا میک اپ چہرے پر لگا کر کھلے بالوں کو شانوں پر گرا کر انڈے کی شکل جیسا چشمہ لگا کر کھلے بال جب لڑکیاں گھر سے باہر نکل کر مرد کی ہوس بھری نظروں کی شکایت کریں تو انکو سیدھا یورپ میں اٹھاپھینکیں اور وہ اپنے جیسی عورتوں کی حالت_زار دیکھیں جنکی عزت صرف بستر کی حد تک محدود ھے
"سنبھال اے بنت حوا اپنے شوخ مزاج کو
ھم نے سر_بازار حسن کو نیلام ھوتے دیکھا ھے" 😒
اچھا نہ لگا ہو تو معزرت خواہ ہوں🙏
Written by Sami ullah Saleem
Comentários